مشت زنی اور فحش فلموں کے عادی عموماً اس خوف کا شکار ہوتے ہیں. یہ لوگ زیادہ تر اکیلا رہنا پسند کرتے ہیں۔ شادی بیاہ یا دیگر تقریبات میں شرکت کرنے سے گھبراتے ہیں ۔ اندر ہی اندر لوگوں سے خوفزدہ رہیتے ہیں۔
اس خوف سے نجات کا آسان سا طریقہ کار ہے۔
اگر آپ اپنے خوف کا سامنا نہیں کرتے تو اس سے چھٹکارا پانا آپ کے لئے نا ممکن رہے گا ۔آپ پوری دنیا کی کتابیں پڑھ چھوڑیں لیکن اگر ان باتوں کو اپنے عمل میں شامل نہیں کریں گے تو ان کتابوں کو پڑھنے کا آپ کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہونے والا ۔اگر آپ اپنے خوف کو ختم کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو اس کے تجربے سے گزرنا ہو گا ۔ اور یہ کام مراحل میں کریں اگر زیادہ مشکل ہو تو بہتر ہے یہ مشق آپ ماہر نفسیات کے ساتھ کریں لیکن اپنے طور پر آپ ان ہدایات پر عمل کر کے اپنے چھوٹے موٹے خوف پر قابو پا سکتے ہیں ۔
پہلا مرحلہ
اپنا تجزیہ کریں کہ اصل میں آپ کو کیا چیز خوف زدہ کر رہی ہے اور پیپر پر لکھ لیں ۔(مثال کے طور پر پریزنٹیشن سے پہلے مجھے ڈر لگتا ہے لیکن کیسا ڈر ؟ جج ہونے کا خوف ؟ معلومات کم ہونے کا احساس ؟ کچھ غلط نہ بولا جائے وغیرہ وغیرہ ) یہ اس لئے تاکہ آپ اپنی اصل وجہ کو جان سکیں اور اسی پر کام کریں ۔
دوسرا مرحلہ
اپنے خوف یا پریشانی کو قابل حصول چلینج میں تبدیل کر لیں پھر روزانہ کی بنیاد پر ان پر کام کریں ۔( مثلا پریزنٹیشن سے پہلے اپنے موضوع کے نوٹس بنا لیں اس پر روزانہ تجربہ کریں کسی دوست کو سنا لیں ، اپنے الفاظ استعمال کریں وغیرہ )۔
تیسرا مرحلہ
اپنے آپ کو فیل یا ناکام ہونے دیں تاکہ آپ اس تجربے سے اپنی کمزوریوں اور طاقت کا اندازہ لگا سکیں ۔ دوسرا ضروری نہیں آپ فیل ہی ہوں ، ہو سکتا ہے آپ کا یہ بہترین تجربہ ہو ۔لوگوں سے فیڈ بیک بھی لے سکتے ہیں ۔
آپ نے بس اپنے رستے سے ہٹنا نہیں ہے۔ یہ پراسیس آپ کے لئے چیلنج ہو سکتا ہے لیکن کچھ نہ کر کے تو کچھ بھی نہیں ملنا ۔اس لئے چاہے تھوڑی سی ہی کامیابی کیوں نہ ہو اس کا ریکارڈ رکھیں یہ آگے بڑھنے میں مدد کرے گا۔ بولنے کا خوف ہے تو لکھنے کی بجاے لوگوں کو بول کر مسیج کریں ۔
جب آپ بار بار تجربہ کریں گے تو آپ کو یہ یاد بھی نہیں رہے گا کہ آپ کو کبھی سوشل خوف بھی تھا۔